Print Sermon

اِس ویب سائٹ کا مقصد ساری دُنیا میں، خصوصی طور پر تیسری دُنیا میں جہاں پر علم الہٰیات کی سیمنریاں یا بائبل سکول اگر کوئی ہیں تو چند ایک ہی ہیں وہاں پر مشنریوں اور پادری صاحبان کے لیے مفت میں واعظوں کے مسوّدے اور واعظوں کی ویڈیوز فراہم کرنا ہے۔

واعظوں کے یہ مسوّدے اور ویڈیوز اب تقریباً 1,500,000 کمپیوٹرز پر 221 سے زائد ممالک میں ہر ماہ www.sermonsfortheworld.com پر دیکھے جاتے ہیں۔ سینکڑوں دوسرے لوگ یوٹیوب پر ویڈیوز دیکھتے ہیں، لیکن وہ جلد ہی یو ٹیوب چھوڑ دیتے ہیں اور ہماری ویب سائٹ پر آ جاتے ہیں کیونکہ ہر واعظ اُنہیں یوٹیوب کو چھوڑ کر ہماری ویب سائٹ کی جانب آنے کی راہ دکھاتا ہے۔ یوٹیوب لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لے کر آتی ہے۔ ہر ماہ تقریباً 120,000 کمپیوٹروں پر لوگوں کو 46 زبانوں میں واعظوں کے مسوّدے پیش کیے جاتے ہیں۔ واعظوں کے مسوّدے حق اشاعت نہیں رکھتے تاکہ مبلغین اِنہیں ہماری اجازت کے بغیر اِستعمال کر سکیں۔ مہربانی سے یہاں پر یہ جاننے کے لیے کلِک کیجیے کہ آپ کیسے ساری دُنیا میں خوشخبری کے اِس عظیم کام کو پھیلانے میں ہماری مدد ماہانہ چندہ دینے سے کر سکتے ہیں۔

جب کبھی بھی آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں ہمیشہ اُنہیں بتائیں آپ کسی مُلک میں رہتے ہیں، ورنہ وہ آپ کو جواب نہیں دے سکتے۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای۔میل ایڈریس rlhymersjr@sbcglobal.net ہے۔


مسیح کے آنے کا وعدہ کہاں ہے؟

WHERE IS THE PROMISE OF HIS COMING?
(Urdu)

ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

لاس اینجلز کی بپتسمہ دینے والی عبادت گاہ میں دیا گیا ایک واعظ
خُداوند کے دن کی شام، 24 نومبر، 2019
A sermon preached at the Baptist Tabernacle of Los Angeles
Lord’s Day Evening, November 24, 2019

’’عزیزو! اب میں تمہیں یہ دوسرا خط لکھ رہا ہوں؛ میں نے دونوں خطوط میں تمہاری یاداشت کو تازہ کرنے اور تمہارے صاف دِلوں کو اُبھارنے کی کوشش کی ہے۔ تاکہ تم اِن باتوں کو جو پاک نبیوں نے بہت پہلے سے کہہ دی ہیں اور خُداوند اور مُنّجی کے اُس حکم کو جو ہم رسولوں کی معرفت تم تک پہنچا ہے یاد رکھ سکو‘‘ (2پطرس3:1، 2)۔

پولوس رسول ہمیں کیا یاد رکھنے کے لیے کہتا ہے؟ ہمیں پاک نبیوں کے ذریعے سے کی کئی باتوں کو یاد رکھنا چاہیے۔ ہمیں خداوند یسوع مسیح کے رسولوں کے وسیلے سے کی گئی باتوں کو یاد رکھنا چاہیے۔ اور نبی اور رسول ہمیں کیا بتاتے ہیں؟ آیات 3 اور 4 پر نظر ڈالیں۔


1. آخری دِنوں میں ایسے لوگ آئیں گے جو اپنی نفسانی خواہشات کے مطابق زندگی گزاریں گے اور تمہاری ہنسی اُڑائیں گے (2پطرس3:3)۔

2. یہ [لوگ] کہیں گے کہ مسیح کے آنے کا وعدہ کہاں گیا؟ ہمارے آباؤاِجداد مرچکے اور تب سے اب تک سب کچھ ویسا ہی چلا آ رہا ہے جیسا کہ دُنیا کے پیدا ہونے کے وقت تھا‘‘ (2پطرس3:4)۔


میں جاری رہ سکتا ہوں اور نوح کے زمانے میں سیلاب کے بارے میں بات کر سکتا ہوں یہ ظاہر کرنے کے لیے کہ نفسانی خواہشات کے مطابق زندگی گزارنے والے یہ لوگ غلط ہیں۔ لیکن میں صرف اُن سوالات کا حوالہ دے رہا ہوں جو اِن لوگوں نے پوچھے،

’’اُس کے آنے کا وعدہ کہاں گیا؟ [کیونکہ] تب سے اب تک سب کچھ ویسا ہی چلا آ رہا ہے جیسا کہ دُنیا کے پیدا ہونے کے وقت تھا‘‘ (2پطرس3:4)۔

یہ وہ غلطی ہے جو ’’نفسانی خواہشات کے مطابق زندگی گزارنے والے‘‘ اِن لوگوں کو تباہ کرتی ہے۔ یہ ایک جھوٹ ہے! ساری باتیں ویسی ہی نہیں چلی آ رہیں جیسی دُنیا کے پیدا ہونے کے وقت تھیں۔‘‘ جی نہیں، وہ ویسی نہیں ہیں!

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

ہمارے واعظ اب آپ کے سیل فون پر دستیاب ہیں۔
WWW.SERMONSFORTHEWORLD.COM پر جائیں
لفظ ’’ایپ APP‘‘ کے ساتھ سبز بٹن پرکلِک کریں۔
اُن ہدایات پر عمل کریں جو سامنے آئیں۔

+ + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + + +

I۔ پہلی بات، تمسخر اُڑانے والے بائبل کی پیشن گوئی کو جانتے ہیں اور نہ سمجھتے ہیں۔

بائبل کہتی ہے، ’’وہ سچائی کی طرف سے کان بند کر لیں گے‘‘ (2تیمُتھِیُس4:4)۔ ہم شاید اِس بات کی توقع ھیری ایمرسن فوسڈِک Harry Emerson Fosdic جییسے بزرگ آزاد خیال لوگوں سے کر سکتے ہیں۔ لیکن آج مسیح کی دوسری آمد پر زیادہ تر ’’بنیاد پرست‘‘ بپٹسٹس منادی چھوڑ چکے ہیں۔ حال ہی میں ڈیوڈ ڈبلیو کلاؤڈ David W. Cloud نے ’’بپٹسٹ گرجا گھر دوسری آمد پر منادی نہیں کر رہے Baptist Churches Not Preaching on the Second Coming‘‘ کے عنوان سے ایک آرٹیکل چھاپا۔ کلاؤڈ نے بجا طور پر کہا، ’’یسوع مسیح کی واپسی نئے عہد نامے کی سب سے اہم تعلیم ہے، اور پاکیزہ زندگی کے لیے اِس کی منادی انتہائی ضروری ہے۔ مسیح کے ذریعے سے اِس پر زور دیا گیا تھا۔ اعمال کی کتاب میں رسولوں کی منادی کا یہ سب سے زیادہ اہم موضوع تھا۔ اِس کا تزکرہ تقریباً ہر خط میں کیا گیا ہے… مسیح کی آمد کو اِس لیے ہر ایک ایماندار کے دُنیاوی نظریے کا بنیادی حصہ ہونا چاہیے، جو بائبل کی ساری کی ساری منادی کا سب سے اہم موضوع ہے… لیکن علامتیں پائی جاتی ہیں کہ بائبل کی پیشن گوئی پر منادی کو نظر انداز کیا جا رہا ہے حتّیٰ کہ [نام نہاد کہلائے جانے والے] ’بنیاد پرست‘ گرجا گھروں کے درمیان بھی۔ پھر ڈیوڈ کلاؤڈ نے ایک بپٹسٹ مبلغ کا حوالہ دیا جنہوں نے کہا، ’’میرے کئی مہینوں تک دوسرے بنیاد پرست بپٹسٹ گرجا گھروں میں سُن چکنے کے مقابلے میں آج میں آپ سے دوسری آمد کے بارے میں بہت زیادہ سُن چکا ہوں۔‘‘ یہ اُس ایک شخص کی جانب سے تھا جو مسلسل مُلک بھر میں [بنیاد پرست بپٹسٹ گرجا گھروں میں] تبلیغ کرتا ہے۔ ایک اور شخص نے برادر کلاؤڈ کو لکھا کہ ’’باقی سب کچھ ہے لیکن پیشن گوئی پر منادی کرنا ختم ہو چکا ہے۔‘‘ کلاؤڈ نے کہا، ’’یہ ایک سنجیدہ مسئلہ ہے۔ وہ مبلغین جو [پیشن گوئی] کو نظر انداز کرتے ہیں خُدا کے کلام کے خلاف بغاوت کرتے ہیں اور مذہبی خدمات سرانجام دینے کی قابلیت نہیں رکھتے‘‘ (اُو ٹِموتھی میگزین O Timothy Magazine، نومبر 2019، صفحہ 23)۔ امریکہ میں زیادہ تر بے شمار ’’بنیاد پرست‘‘ بپٹسٹ گرجا گھروں کے منبروں میں ’’نفسانی خواہشات کے مطابق زندگی گزارنے والے‘‘ اب باتیں کر رہے ہیں! ہمیں اِس قدر زیادہ حیرت میں مبتلا نہیں ہونا چاہیے۔ اِس کی خُدا کے کلام میں پیشن گوئی کی گئی تھی،

’’کلام کی منادی کر؛ وقت بے وقت تیار رہ، بڑے صبر اور تعلیم کے ساتھ لوگوں کو سمجھا، ملامت اور نصیحت کر۔ کیونکہ ایسا وقت آ رہا ہے کہ لوگ صحیح تعلیم کی برداشت نہیں کریں گے بلکہ اپنی خواہشوں کے مطابق بہت سے اُستاد بنا لیں گے تاکہ وہ وہی کچھ بتائیں جو اُن کے کانوں کو بھلا معلوم ہو۔ وہ سچائی کی طرف سے کان بند کر لیں گے اور کہانیوں کی طرف توجہ دینے لگیں گے‘‘ (2تیمُتھِیس4:2۔4)۔

یسوع کے آنے کا وعدہ کہاں ہے؟

ڈاکٹر ایم آر۔ ڈیحان Dr. M. R. DeHaan نے پیشن گوئی میں ہونے والے واقعات Coming Events in Prophecy کے عنوان سے ایک کتاب لکھی (ژونڈروان Zondervan، 1962)۔ اِس وقت جو بائیولا یونیورسٹی کہلاتی ہے ڈاکٹر لوئیس ٹی۔ ٹالبوٹ Dr. Louis T. Talbot ایک طویل مدت تک اُس کے چانسلر تھے۔ ڈاکٹر ٹالبوٹ نے ڈیحان کی کتاب کے بارے میں کہا، ’’یہ میری دِلی خواہش ہے کہ نوجوان مذہبی خادمین کو [’’پیشن گوئی میں ہونے والے واقعات‘‘ کو پڑھنا چاہیے] جو اِن انبیانہ سچائیوں کے لیے اپنے نظریوں میں تذبذب کر رہے ہیں‘‘ (ڈاکٹر ڈیحان کی کتاب پیشن گوئی میں آنے والے واقعاتکے لیے دیباچہ)۔ لیکن آج بائیولا یونیورسٹی میں آپ ڈاکٹر ڈیحان اور اُن کی کتاب کے بارے میں کبھی بھی نہیں سُن پائیں گے!! خُداوند ہماری مدد کرے!

یسوع کے آنے کا وعدہ کہاں ہے؟

’’کیونکہ ایسا وقت آ رہا ہے کہ لوگ صحیح تعلیم کی برداشت نہیں کریں گے بلکہ اپنی خواہشوں کے مطابق بہت سے اُستاد بنا لیں گے تاکہ وہ وہی کچھ بتائیں جو اُن کے کانوں کو بھلا معلوم ہو۔ وہ سچائی کی طرف سے کان بند کر لیں گے اور کہانیوں کی طرف توجہ دینے لگیں گے‘‘ (2تیمُتھِیس4:3،4)۔

II۔ دوسری بات، آخری دِنوں کے ’’نفسانی خواہشات کے مطابق زندگی گزارنے والے لوگ‘‘ شیطان اور اُس کے آسیبوں کے ذریعے سے دھوکے میں ہیں۔

بائبل مسیح کی آمد کی نشانی پیش کرتی ہے،

’’آنے والے دِنوں میں بعض لوگ مسیحی ایمان سے مُنہ موڑ کر گمراہ کرنے والی روحوں اور شیاطین کی تعلیمات کی طرف متوجہ ہونے لگیں گے‘‘ (1تیمُتھِیس4:1)۔

ڈاکٹر مِیرل ایف اُونگر Dr. Merrill F. Unger نے ڈلاس تھیالوجیکل سیمنری سے اپنی ٹی ایچ۔ ڈی۔ کی ڈگری اور جانز ہاپکنز John Hopkins سے اپنی پی ایچ۔ ڈی کی ڈگری حاصل کی تھی۔ اُنہوں نے اُونگر کی بائبل کی مختصر شکل بھی لکھی تھی۔ وہ پریسٹیجئیس ڈلاس تھیالوجیکل سیمنری میں ایک طویل مدت تک پروفیسر رہے تھے۔ ڈاکٹر اُونگر نے آخری دِنوں میں آسیبی سرگرمی کے بارے میں لکھا تھا۔ ڈاکٹر اُونگر نے کہا، ’’آخر میں شیطان کی مکارانہ قوتوں کے مکمل ظہور کو روکنے کے لیے کچھ بھی باقی نہیں رہے گا جو کہ پھر مسیح کو مسترد کرنے والی دُنیا میں دھلا دینے والے سورش اور بے لگام غضب کے ساتھ پھٹ پڑیں گی‘‘ (بائبل کا آسیبیت پر علم Biblical Demonlogy، کریگل اشاعت خانے Kregel Publications، 1994)۔

آج شیطان زیادہ تر نوجوان لوگوں کو اِس آسیبی، شیطانی طُغیانی کے لیے تیار کر چکا ہے۔ اِس کی ہولناکیوں اور سورش کے لیے وہ اُنہیں راک موسیقی کے ذریعے سے اور ’’ایگسازسِٹ The Exorcist‘‘ جیسی فلموں کے ذریعے سے اور ’’جوکرJoker‘‘ جیسی فلموں کے ذریعے سے تیار کر چکا ہے۔ ’’جوکر‘‘ پہلے نمبر پر آنے والی فلم ہے جسے آج کل نوجوان لوگ دیکھ رہے ہیں۔

میں نہیں چاہتا کہ آپ ’’جوکر‘‘ دیکھیں۔ یہ ایک ڈراؤنی، ہولناک آسیبی فلم ہے۔ اِس کو دیکھنے کے ذریعے سے ہالی ووڈ کو اپنے ذہنوں کو مت اُلجھانے دیں۔ تنقید نگار کہہ رہے ہیں کہ ہمارے زمانے میں سارے امریکہ میں ہائی سکولوں اور کالج کیمپسوں میں بہت بڑے پیمانے پر قتلوں کے پیچھے ’’جوکر‘‘ جیسی فلمیں ہی ہیں۔

چونکہ ’’جوکر‘‘ نوجوان لوگوں میں اِس قدر مشہور ہے، ڈاکٹر کیگن اور میں گذشتہ ہفتے اِس کو اپنے لیے دیکھنے گئے۔ یہ ایک نوجوان شخص کی بہت بڑے پیمانے پر آسیبی قاتل بننے کی کہانی ہے۔ مہربانی سے اِس کو مت دیکھیے گا۔ ڈاکٹر کیگن میرے ساتھ اتفاق کریں گے جب میں کہتا ہوں اِس کو دیکھنے سے آپ کو بہت نقصان ہو جائے گا۔ اِیسا مت کرنا!!!

امریکہ میں ہر مبلغ کو اپنے نوجوان لوگوں کو خبردار کر دینا چاہیے کہ اِس فلم کی ہولناکی کے ذریعے سے اُنہیں [نوجوان کو] شیطان کے جھانسے میں مت آنے دیں!

فلموں میں منشیات، اُلجھی جنس پرستی، قتل اور تشدد ہزاروں لاکھوں نوجوان لوگوں کو شیطان اور اُس کے آسیبوں کے لیے کُھلا چھوڑ چکے ہیں! خود میں اِس کو دیکھنے کے بعد سو نہیں پایا تھا۔ کاش ہم اِسے دیکھنے کے لیے گئے ہی نہ ہوتے!

بائبل کہتی ہے، ’’ہوشیار اور خبردار رہو کیونکہ تمہارا دشمن ابلیس دھاڑتے ہوئے شیر ببر کی مانند ڈھونڈتا پِھرتا ہے کہ کس کو پھاڑ کھائے‘‘ (1پطرس5:8)۔

یسوع کے آنے کا وعدہ کہاں ہے؟

III۔ تیسری بات، آخری ایام کے ’’نفسانی خواہشات کے مطابق زندگی گزارنے والے لوگ‘‘ دینداری کے خلاف سخت دِل ہو جائیں گے۔

دوبارہ، پاک کلام کے اِن الفاظ کو سُنیں،

’’اب پاک روح صاف طور پر فرماتا ہے کہ آنے والے دِنوں میں بعض لوگ مسیحی ایمان سے مُنہ موڑ کر گمراہ کرنے والی روحوں اور شیاطین کی تعلیمات کی طرف متوجہ ہونے لگیں گے۔ یہ باتیں جھوٹے آدمیوں کی ریاکاری کے باعث ہوں گی جن کا دِل گرم لوہے سے داغا گیا ہے‘‘ (1تیمُتِھیُس4:1۔2)۔

دوسری آیت پر غور کریں، ’’یہ باتیں جھوٹے آدمیوں کی ریاکاری کے باعث ہوں گی جن کا دِل گرم لوہے سے داغا گیا ہے‘‘ (1تیمُتِھیُس4:2)۔

’’سب سے پہلے تمہیں یہ جان لینا چاہیے کہ آخری دِنوں میں ایسے لوگ آئیں گے جو اپنی نفسانی خواہشات کے مطابق زندگی گزاریں گے‘‘ (2پطرس3:3)۔

ہر مرتبہ ایک نوجوان شخص ’’جنسی تعلق قائم‘‘ کرنے کے لیے فیصلہ کرتا ہے تو وہ اُن کے ضمیر کو گرم لوہے سے داغ دیتے ہیں۔ ہر مرتبہ وہ سگریٹ نوشی کرتے ہیں تو وہ اُن کے ضمیر کو گرم لوہے سے سخت دِل کر دیتے ہیں۔ ہر مرتبہ وہ اِس قِسم کی تبلیغ کا مذاق اُڑاتے ہیں اور اِس کو ’’جائز‘‘ کہتے ہیں تو وہ اُن کے ضمیر کو گرم لوہے کے ساتھ داغ دیتے ہیں۔

میں بے شمار نوجوان لوگوں کو (اور بوڑھوں کو بھی) دیکھ چکا ہوں جو گناہ کے ساتھ ’’ناٹک‘‘ کرنے کے ذریعے سے خُدا کے خلاف دِل سخت کر چکے ہیں۔ میں نوجوان لوگوں کو دیکھ چکا ہوں جو سوچتے تھے کہ وہ مضبوط تھے، آسیبوں کے شکنجے میں جکڑے گئے۔ ڈاکٹر اُونگر نے کہا، ’’یہ لگاتار مشاہدے کا معاملہ ہے کہ گناہ سے بھرپور ایک رُجحان، طویل مدت تک مزے اُڑانا، ایک عادت بن جاتا ہے، اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ایک پکی عادت ناقابلِ تبدیل مقدر بن جاتا ہے‘‘ (اُونگرUnger، ibid.، صفحہ 215)۔ میں نوجوان لوگوں کو آسیبوں کی باتوں پر لگتے ہوئے اور دیندار والدین، نیک مسیحیوں اور خود اُن کے اپنے پادری صاحبان کے خلاف سخت دِل بنتا ہوا دیکھ چکا ہوں۔ ایک خوبصورت عورت کی آرزو نے سیمسن کو اپنی موت تک پہنچا دیا۔ زیادہ پیسے کی ہوس نے عکن کو سزا تک پہنچا دیا۔ صلیب کو برداشت کرنے سے انکاری نے دیماس کو پولوس رسول سے چُھڑوا دیا، ’’دیماس نے دُنیا کی محبت میں پڑ کر مجھے چھوڑ دیا‘‘ (2تیمُتھِیُس4:10)۔ قدم بہ قدم آسیبی طور پر اُن کی ’’نیکی کے دشمن‘‘ بننے کے لیے رہنمائی کی (2تیمتھِیُس3:3)۔

ڈاکٹر اے۔ ڈبلیو۔ ٹوزرDr. A. W. Tozer کو ’’دورِ حاضرہ کا نبی‘‘ کہا جاتا تھا۔ ڈاکٹر ٹوزر نے نوجوان لوگوں کے بہت بڑے بڑے ہجوموں کو جو اُنہیں سُننے کے لیے اِتوار کی راتوں کو آتے تھے بتایا تھا۔ وہ جانتے تھے کہ ڈاکٹر ٹوزر اُنہیں سچ بتائیں گے۔ اُنہیں اب سُن لیں جیسے وہ اِن الفاظ کو آپ کے لیے قبر سے پرے پیش کرتے ہیں،

صلیب کی راہ اب بھی روحانی قوت اور تخلیقی تصور کی لبریزی کے لیے تباہ کُن درد کی راہ ہے۔ لہٰذا اِس سے مت چُھپیں۔ ایک آسان راہ کو قبول مت کریں۔ ایک آرام دہ گرجا گھر میں جو قوت سے خالی اور بنجر ہو خود کو تھپک تھپک کر سُلانے کے لیے اِجازت مت دیں۔ صلیب کو رنگ مت کریں، اِس کو پھولوں سے مت سجائیں۔ اِس کو ایسے ہی اپنائیں جیسی وہ ہے، اور آپ اِس کو موت اور زندگی کی جانب ایک کٹھن راہ پائیں گے۔ اِسے پورے طور سے آپ کو قتل کر لینے دیجیے۔ خُدا کی تلاش کریں۔ پاکیزہ بننے کی تلاش کریں اور اُن باتوں میں سے کسی سے بھی خوفزدہ مت ہوں جنہیں آپ برداشت کریں گے (’’لاڈ سے بگاڑناCoddled یا مصلوب کیا گیا؟Crucified?‘‘)۔

جو کُچھ بھی آپ کی جسمانی ماں کہتی ہیں، یا جو کچھ آپ کے نام نہاد کہلانے والے ’’دوست‘‘ کہتے ہیں – ’’پاکیزگی کو حاصل کرنے کی ہر ممکن کوشش کرو جس کے بغیر کوئی خداوند کو نہیں دیکھے گا‘‘ (عبرانیوں12:14)۔

اور ایک اور بات – یاد رکھیں کہ ’’بعض بے دین لوگ چوری چُھپے تم میں آ گُھستے ہیں جو ہمارے خُدا کے فضل کو اپنی شہوت پرستی کا نشانہ بنائے ہوئے ہیں اور ہمارے واحد مالک اور خُداوند یعنی یسوع مسیح کا انکار کرتے ہیں‘‘ (یہوداہ4)۔ ’’یہی وہ لوگ ہیں جو تفرقے ڈالتے ہیں، یہ نفسانی لوگ ہیں جو روح سے بے بہرہ ہیں‘‘ (یہوداہ19)۔

اور بشروں کو جیتنے والا بننا سیکھیں۔ اِسے کیسے کرنا ہے یہ سیکھیں۔ خدا کا کلام کہتا ہے، ’’وہ جو بشروں کو جیتتا ہے دانشمند ہے‘‘ (اِمثال11:30)۔ بشروں کو جیتنے والے حقیقی لوگوں کو ایک نیک مسیحی زندگی گزارنے کے لیے فضل اور حکمت بخشی جاتی ہے، جو اُنہیں آج کی دُںیا میں بدی سے بچائے رکھتی ہے۔ کھڑے ہوں اور گائیں، ’’میں تمہیں آدمیوں کا مچھیرا بناؤں گا I Will Make You Fishers of Men۔‘‘ اب گائیں، ’’خُدا کے لیے ایک کو جیتیںWin One for the Lord۔‘‘


اگر اس واعظ نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز آپ سے سُننا پسند کریں گے۔ جب ڈاکٹر ہائیمرز کو لکھیں تو اُنہیں بتائیں جس ملک سے آپ لکھ رہے ہیں ورنہ وہ آپ کی ای۔میل کا جواب نہیں دیں گے۔ اگر اِن واعظوں نے آپ کو برکت دی ہے تو ڈاکٹر ہائیمرز کو ایک ای میل بھیجیں اور اُنہیں بتائیں، لیکن ہمیشہ اُس مُلک کا نام شامل کریں جہاں سے آپ لکھ رہے ہیں۔ ڈاکٹر ہائیمرز کا ای میل ہے rlhymersjr@sbcglobal.net (‏click here) ۔ آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو کسی بھی زبان میں لکھ سکتے ہیں، لیکن اگر آپ انگریزی میں لکھ سکتے ہیں تو انگریزی میں لکھیں۔ اگر آپ ڈاکٹر ہائیمرز کو بذریعہ خط لکھنا چاہتے ہیں تو اُن کا ایڈرس ہے P.O. Box 15308, Los Angeles, CA 90015.۔ آپ اُنہیں اِس نمبر (818)352-0452 پر ٹیلی فون بھی کر سکتے ہیں۔

(واعظ کا اختتام)
آپ انٹر نیٹ پر ہر ہفتے ڈاکٹر ہائیمرز کے واعظ www.sermonsfortheworld.com
یا پر پڑھ سکتے ہیں ۔ "مسودہ واعظ Sermon Manuscripts " پر کلک کیجیے۔

یہ مسوّدۂ واعظ حق اشاعت نہیں رکھتے ہیں۔ آپ اُنہیں ڈاکٹر ہائیمرز کی اجازت کے بغیر بھی استعمال کر سکتے
ہیں۔ تاہم، ڈاکٹر ہائیمرز کے ہمارے گرجہ گھر سے ویڈیو پر دوسرے تمام واعظ اور ویڈیو پیغامات حق
اشاعت رکھتے ہیں اور صرف اجازت لے کر ہی استعمال کیے جا سکتے ہیں۔

لُبِ لُباب

مسیح کے آنے کا وعدہ کہاں ہے؟

WHERE IS THE PROMISE OF HIS COMING?

ڈاکٹر آر۔ ایل ہائیمرز، جونیئر کی جانب سے
by Dr. R. L. Hymers, Jr.

’’عزیزو! اب میں تمہیں یہ دوسرا خط لکھ رہا ہوں؛ میں نے دونوں خطوط میں تمہاری یاداشت کو تازہ کرنے اور تمہارے صاف دِلوں کو اُبھارنے کی کوشش کی ہے۔ تاکہ تم اِن باتوں کو جو پاک نبیوں نے بہت پہلے سے کہہ دی ہیں اور خُداوند اور مُنّجی کے اُس حکم کو جو ہم رسولوں کی معرفت تم تک پہنچا ہے یاد رکھ سکو‘‘ (2پطرس3:1، 2)

(2پطرس3:3، 4)

I.    پہلی بات، تمسخر اُڑانے والے بائبل کی پیشن گوئی کو جانتے ہیں اور نہ سمجھتے ہیں، 2تیمُتھِیُس4:2۔4۔

II.   دوسری بات، آخری دِنوں کے ’’نفسانی خواہشات کے مطابق زندگی گزارنے والے لوگ‘‘ شیطان اور اُس کے آسیبوں کے ذریعے سے دھوکے میں ہیں، 1تیمُتھِیُس4:1، 1پطرس5:8۔

III.  تیسری بات، آخری ایام کے ’’نفسانی خواہشات کے مطابق زندگی گزارنے والے لوگ‘‘ دینداری کے خلاف سخت دِل ہو جائیں گے، 1تیمُتھِیُس4:1،2؛ 2پطرس3:3؛ 2تیمُتھِیُس4:10؛ 3:3؛ عبرانیوں12:14؛ یہوداہ4، 19؛ اِمثال11:30۔